ختم رشتے ہوئے بچا کیا ہے
ختم رشتے ہوئے بچا کیا ہے
کاش ہم جانتے انا کیا ہے
اس کی مرضی سے چل رہی دنیا
ہم سے بگڑا ہے کیا بنا کیا ہے
خود کو دیکھا ہے تیری آنکھوں میں
سامنے تیرے آئنہ کیا ہے
کچھ تو کہیے کہ چھوڑ کر مجھ کو
آخرش آپ کو ملا کیا ہے
اس کی آنکھوں سے پی کے دیکھ ذرا
اس کے آگے کوئی نشہ کیا ہے
ان کو ہر ظلم پر دعائیں دیں
صبر کی اور انتہا کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.