ختم تب کلفتوں کا جام ہوا
ختم تب کلفتوں کا جام ہوا
جب محبت کا اختتام ہوا
میری تیری بدل گئیں راہیں
عشق کا قصہ یوں تمام ہوا
قتل کے سب گواہ مارے گئے
اور تماشائے عدل عام ہوا
چاپلوسی کا فن ہے تیرے پاس
شہر کا شہر تیرے نام ہوا
عشق ہم پر بھی ہو گیا واجب
ہر کوئی عشق کا غلام ہوا
جس نے اللہ سے لو لگائی ہے
بس وہی عشق کا امام ہوا
رات اس نے سکون کی پائی
دن مشقت کا میرے نام ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.