Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوف رسوائی غم فرقت کا دفتر لے گیا

بیتاب کیفی

خوف رسوائی غم فرقت کا دفتر لے گیا

بیتاب کیفی

MORE BYبیتاب کیفی

    خوف رسوائی غم فرقت کا دفتر لے گیا

    عشق کی پستی سے وہ بھی شور محشر لے گیا

    دامن پیکر میں حیرت ناک منظر لے گیا

    پتھروں کی بوندیوں میں سر بچا کر لے گیا

    درد دے کر خون کا انمول گوہر لے گیا

    کس مقام اوج پر بیتابؔ ساغر لے گیا

    بجھ نہیں سکتی کبھی حرص و ہوس کی تشنگی

    قطرہ قطرہ کرتے کرتے وہ سمندر لے گیا

    قصد منزل کے لئے تو حوصلہ درکار ہے

    اے پرندو کیا ہوا صیاد جو پر لے گیا

    پتھروں کو بھی حرارت بخشنے والے تھے وہ

    انتشار فکر جن کو آج در در لے گیا

    کیا کہوں آسودگی کی کچھ رمق ملتی نہیں

    زرپرستوں کے نگر میں بھی وہ گھر گھر لے گیا

    ہو گیا بیتابؔ حیراں اس کا چہرہ دیکھ کر

    آئنہ خانے میں جب اس کو مقدر لے گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے