خوف کب نام عشق سے ہے مجھے
عشق الزام عشق سے ہے مجھے
ہے محبت کا کاروبار مرا
فائدہ دام عشق سے ہے مجھے
کر کے آغاز چھوڑ دیتا ہوں
خوف انجام عشق سے ہے مجھے
پیاس پانی سے بھی نہ بجھ پائی
آسرا جام عشق سے ہے مجھے
کود کر سب نے خودکشی کر لی
مسئلہ بام عشق سے ہے مجھے
بغض تحفے میں مل نہ جائے نقیؔ
ڈر تو انعام عشق سے ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.