خوف سا ایک دل پہ طاری ہے
خوف سا ایک دل پہ طاری ہے
مضطرب زندگی ہماری ہے
ظلم ہوتا ہے بے گناہوں پر
سلسلہ آج بھی یہ جاری ہے
کب سمجھتے ہیں قوم کا وہ درد
قوم کی جن پہ ٹھیکیداری ہے
کون کہتا ہے پڑ گیا ہلکا
جھوٹ پر سچ تو اب بھی بھاری ہے
بات تجھ سے ادب کی کیا کرنا
مال و دولت کا تو پجاری ہے
مال میں تیرے مال دار وقت
مفلسوں کی بھی حصہ داری ہے
دوست سب کے نہیں ہیں ہم یاسینؔ
جس سے یاری ہے اس سے یاری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.