Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوف زدہ تھے کون سے لوگ ان شیر دلیروں سے

خالد احمد

خوف زدہ تھے کون سے لوگ ان شیر دلیروں سے

خالد احمد

MORE BYخالد احمد

    خوف زدہ تھے کون سے لوگ ان شیر دلیروں سے

    کوئی تو اتنا پوچھے ان مٹی کے ڈھیروں سے

    دن کے دیس سے اڑ آتے ہیں میری آنکھوں میں

    ساتھ نبھانا بھول گئے تھے رنگ اندھیروں سے

    تیر چلانے والے گھر کیا لوٹ بھی پائیں گے؟

    کیا یہ پنچھی دم دے دیں گے دور بسیروں سے

    شام کا تارا، صبح کا پہلا تارا ٹھہرے گا

    حجلۂ وصل میں رات رہے گی، بات سویروں سے

    کوئی اپنے گھر کا رستہ بھول سکا ہے کبھی؟

    کیا جانے کیوں اڑ اڑ جائیں کاگ منڈیروں سے

    خاک اڑے تو میرے ہاتھوں میری خاک اڑے

    مجھ کو ڈر لگتا ہے، سانپوں اور سپیروں سے

    مجھ کو جاننے والے خالدؔ جان نہ پائیں گے

    اس چکر میں نکلا ہوں میں، کتنے پھیروں سے

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 364)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23)
    • اشاعت : Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے