خیال عزم سفر اختیار کرتا ہے
مرے لئے بھی کوئی انتظار کرتا ہے
وہ آسماں کے ستاروں میں چاند جیسا ہے
وہاں سے گھر کے اندھیروں پہ وار کرتا ہے
جسے بھلانا ہی مقصد مری حیات کا تھا
مرا وجود اسے اب بھی پیار کرتا ہے
ترے بغیر مری خواہشیں ادھوری ہیں
ترا ہی ذکر مجھے بے قرار کرتا ہے
میں جانتا ہوں وہ وعدے کو بھول جاتا ہے
یہ سچ ہمیشہ مجھے اشک بار کرتا ہے
اداس گاؤں کی گلیوں کا ایک بوڑھا فقیر
شکیلؔ مجھ پہ سوالوں کے وار کرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.