خیال حسن ضروری ہے زندگی کے لیے
خیال حسن ضروری ہے زندگی کے لیے
چراغ لے لو اندھیرے میں روشنی کے لیے
چھپائے سے بھی کہیں عشق و مشک چھپتے ہیں
سوال بن گئی بے پردگی کسی کے لیے
مجھے جو فیض اٹھانا ہے میں اٹھا لوں گا
غرض نگاہ کرم ہے وہ اب کسی کے لیے
وہ دل نظر سے گرا دیں تو غم کی بات نہیں
یہ جام وضع ہوا ہے شکستگی کے لیے
بہکنے لگتی ہے دنیا شرابیوں کی طرح
نظر اٹھانا بھی دشوار ہے کسی کے لیے
زمانہ جب کبھی آمادۂ فریب ہوا
کسی نے پردہ اٹھایا ہے آگہی کے لیے
سرور چشم نگاراں نہ پوچھئے مانیؔ
طبیعت آج بھی موزوں ہے شاعری کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.