Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خیال جاناں اتر رہا ہے دل حزیں پر

ناصر امروہوی

خیال جاناں اتر رہا ہے دل حزیں پر

ناصر امروہوی

MORE BYناصر امروہوی

    خیال جاناں اتر رہا ہے دل حزیں پر

    ہے آسماں کا نزول یعنی مری زمیں پر

    میں لاکھ روٹھوں اسے منانے کا ڈھب پتہ ہے

    بس ایک بوسہ حسیں لبوں کا مری جبیں پر

    جہاں پہ ہم دونوں پچھلی سردی میں مل چکے ہیں

    رکھے ہیں اب بھی گلاب سوکھے ہوئے وہیں پر

    میں اس کی خاطر جنوں کی حد سے گزر گیا ہوں

    خدا کی بندی ہے اب بھی قائم نہیں نہیں پر

    نہ جانے کتنی حسین آنکھیں مری طرف ہیں

    مگر یہ آنکھیں ٹکی ہیں اس ایک نازنیں پر

    ہماری غزلوں میں یوں تو سب کچھ ہی نارمل ہے

    بس آنسوؤں کے نشاں ملیں گے کہیں کہیں پر

    نہ شہرتوں کی بلندیوں پر گمان کرنا

    پلٹ کے آنا پڑے گا اک دن تمہیں زمیں پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے