خیال صبح کی رعنائیاں کچھ اور کہتی ہیں
دلچسپ معلومات
(جنوری 67 ء)
خیال صبح کی رعنائیاں کچھ اور کہتی ہیں
اندھیری رات کی تنہائیاں کچھ اور کہتی ہیں
کبھی جام طرب کی سمت دست شوق بڑھتا ہے
تو اس کام و دہن کی تلخیاں کچھ اور کہتی ہیں
مری نظروں کی پہنائی میں ہیں اجزائے دو عالم
گمان و وہم کی پرچھائیاں کچھ اور کہتی ہیں
فراغت چاہتی ہے زندگی دو چار لمحے کی
مگر راہ وفا کی سختیاں کچھ اور کہتی ہیں
مری بے خواب آنکھوں میں خیال صبح فردا ہے
دل بیدار کی خاموشیاں کچھ اور کہتی ہیں
- کتاب : Aatish Zeer-e-paa (Pg. 156)
- Author : Sajidah Zaidi
- مطبع : Sajidah Zaidi, Aligarah (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.