خیال یار میں اس طرح گم ہوا ہوں میں
خیال یار میں اس طرح گم ہوا ہوں میں
کہ انتظار کی تصویر بن گیا ہوں میں
اٹھا تو درد کی مانند ان کی محفل سے
گرا تو اشک کی صورت بکھر گیا ہوں میں
مجھے یہ آئیں دم نزع ہچکیاں کیسی
ضرور آج انہیں یاد آ گیا ہوں میں
سجا کے آنکھ میں آنسو جلا کے عشق میں دل
جہان عشق کی رونق بڑھا رہا ہوں میں
ہمیں تو سوز جدائی نے خاک کر ڈالا
وہ کہہ رہے ہیں ابھی آزما رہا ہوں میں
سکون کیسا کہاں کی تسلیاں شبیرؔ
خود اپنے درد کی لذت میں کھو گیا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.