Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خیال و خواب بن کے میرے ذہن سے لپٹ گئے

قیصر الجعفری

خیال و خواب بن کے میرے ذہن سے لپٹ گئے

قیصر الجعفری

MORE BYقیصر الجعفری

    خیال و خواب بن کے میرے ذہن سے لپٹ گئے

    وہ اتنی دور ہو گئے کہ فاصلے سمٹ گئے

    صبا ہمیں تلاش کر کے زخم زخم ہو گئی

    سنا ہے خوشبوؤں کے سارے قافلے پلٹ گئے

    تعلقات کا سفر ہے اور تیز دھوپ ہے

    رفاقتوں کے راستے کے سارے پیڑ کٹ گئے

    خراب موسموں کے شور میں خلوص بہہ گیا

    جو ناخدا بنے تھے اپنی ناؤ لے کے ہٹ گئے

    خلا میں اب بدن سنبھالتے رہو تمام عمر

    کہ حادثے تو پاؤں کی زمین لے کے ہٹ گئے

    ادھوری زندگی کو اب لئے پھریں کہاں کہاں

    کتاب دل سے اس کے نام کے ورق تو پھٹ گئے

    وہ آنکھ بھر کے اپنے داغ دیکھتا نہ دیکھتا

    یہ آئنوں کو کیا ہوا کہ سامنے سے ہٹ گئے

    نئی صدی سلام کرنے آ رہی تھی جعفریؔ

    چراغ پھینک کر ہمیں گپھاؤں میں پلٹ گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے