Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خیال و خواب کے پیکر بدلتے رہتے ہیں

احتشام اختر

خیال و خواب کے پیکر بدلتے رہتے ہیں

احتشام اختر

MORE BYاحتشام اختر

    خیال و خواب کے پیکر بدلتے رہتے ہیں

    ہم اپنی آگ میں ہر دم پگھلتے رہتے ہیں

    ہمیں ہے ناز کہ ہم ہیں پہاڑ کی مانند

    ہماری آنکھوں سے چشمے ابلتے رہتے ہیں

    تمہارے واسطے یہ چیز ہے نئی ورنہ

    یہاں پہ سانپ تو اکثر نکلتے رہتے ہیں

    بلندیوں میں جو اڑتے ہیں ان کو کیا معلوم

    گھنے بنوں کی ہیں ہم آگ جلتے رہتے ہیں

    تم اپنے جسم کے ملبوس کو بچائے رکھو

    غلیظ پانی ہیں ہم تو اچھلتے رہتے ہیں

    ہمارے ساتھ کہاں تک چلو گے ضد نہ کرو

    کہ راستوں کی طرح ہم تو چلتے رہتے ہیں

    بدلتی رت کی طرح ان کے پیار میں ہم بھی

    خود اپنی شکل کو ہر دم بدلتے رہتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے