خیال و خواب کے سب رنگ بھر کے دیکھتے ہیں
خیال و خواب کے سب رنگ بھر کے دیکھتے ہیں
ہم اس کی یاد کو تصویر کر کے دیکھتے ہیں
جہاں جہاں ہیں زمیں پر قدم نشاں اس کے
ہر اس جگہ کو ستارے اتر کے دیکھتے ہیں
ہوا ہے تیز سنبھالے گا ان میں کتنوں کو
شجر کا حوصلہ پتے شجر کے دیکھتے ہیں
اسے بھی شوق ہے کچھ دھجیاں اڑانے کا
کچھ اپنی وسعتیں ہم بھی بکھر کے دیکھتے ہیں
ادھر کے سکھ نے تو ہجرت پہ کر دیا مجبور
ادھر ہے کیا چلو دریا اتر کے دیکھتے ہیں
گئے تھے چھوڑ کے ہم جس جگہ مکاں اپنا
نشاں بس اب وہاں دیوار و در کے دیکھتے ہیں
نہ یوں مٹا سکے شاید ہمیں جو وہ دل دار
ہے سنگ دل تو سر سنگ ابھر کے دیکھتے ہیں
- کتاب : Kisht-e-Khayal (Pg. 56)
- Author : Izhar warsi
- مطبع : M.R. Publications (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.