خیال و خواب کی دنیا بدل گیا کوئی
خیال و خواب کی دنیا بدل گیا کوئی
حصار ذات سے باہر نکل گیا کوئی
حدیث دل کا بھی عنواں بدل گیا کوئی
ہمارے ساغر ہستی میں ڈھل گیا کوئی
بجھا نہ پائی اسے آنسوؤں کی بارش بھی
حسد کی آگ میں کچھ اتنا جل گیا کوئی
خزاں بدوش بہاریں بھی مسکرانے لگیں
کسی کی یاد میں ایسے مچل گیا کوئی
ادائے خاص سے کہنے لگا وہ جام بکف
کہ گرتے گرتے یہاں پھر سنبھل گیا کوئی
بتا رہی ہیں یہ قیصرؔ دھوئیں کی تحریریں
پرائی آگ میں کیوں پھر سے جل گیا کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.