خیال و خواب کی دنیا سے ہم گزر بھی گئے
دلچسپ معلومات
(نیند پوری نہ ہوئی ) ص 62
خیال و خواب کی دنیا سے ہم گزر بھی گئے
جہاں ٹھہرنا تھا ہم کو وہاں ٹھہر بھی گئے
ہمارے ساتھ رہے زندگی کے ہنگامے
جہاں جہاں سے بھی گزرے جدھر جدھر بھی گئے
ترے خیال کا دریا اتر نہ پایا مگر
ترے خیال کے دریا میں ہم اتر بھی گئے
زمانہ لاکھ ہماری مخالفت میں رہا
جو کام کرنا تھا ہم کو وہ کام کر بھی گئے
محبتوں میں بھی لازم ہے اعتدال کا رنگ
خلوص حد سے بڑھا جب تو لوگ ڈر بھی گئے
تمہارا نام اسی واسطے تو زندہ ہے
تمہارے نام پہ مرنا تھا جن کو مر بھی گئے
غم زیاں کے سوا کچھ نہیں ہے منزل پر
سفر کا لطف گیا اور ہم سفر بھی گئے
ہم ایسے لوگ منور کہاں سے آئیں گے
جو پستیوں میں رہے اور فراز پر بھی گئے
- کتاب : Gazal ai Gazal (Kulliyat-e-Gazal) (Pg. 60)
- Author : Dr. Munawar Hashmi
- مطبع : Duniya-e-Urdu Publications, Islam abad
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.