خیال و خواب کی دنیا سے استفادہ کیا
خیال و خواب کی دنیا سے استفادہ کیا
ہنر سمجھ کے اسی کام کو زیادہ کیا
یہ تو نے کون سے منصب کی پاسداری کی
بنایا میر مجھے خود کو میر زادہ کیا
کمال یہ کہ جسے راستہ ملا ہی نہیں
وہ کہہ رہا ہے سفر ہم نے پا پیادہ کیا
کوئی بتاؤ کہ میں خود کو روکتا کیسے
جب اس نے ساتھ مرے چلنے کا ارادہ کیا
بہت دنوں پہ طبیعت ادھر ہوئی مائل
بہت دنوں پہ صبا نے بھی دل کشادہ کیا
- کتاب : مرے تصور میں رنگ بھردو (Pg. 75)
- Author : بسمل عارفی
- مطبع : نور پبلی کیشن، دریا گنج،نئی دہلی (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.