خیال رکھنا مرا زخم بھر نہ جائے کہیں
خیال رکھنا مرا زخم بھر نہ جائے کہیں
حوادثات کا دریا اتر نہ جائے کہیں
اسی سے زندہ ہے احساس آشیانے کا
یہ راکھ تیز ہوا ہے بکھر نہ جائے کہیں
بھٹکتی پھرتی ہے آوارہ در بدر کب سے
شب فراق ہمارے ہی گھر نہ جائے کہیں
جو چل رہا ہے بگولوں کی رہنمائی میں
وہ کاروان محبت ٹھہر نہ جائے کہیں
وہ ظلم کیجے کہ حسرت نہ رہ سکے باقی
سحر سے پہلے ہی غمگینؔ مر نہ جائے کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.