خیالوں کی بلندی ذات کی کھائی سے بہتر ہے
خیالوں کی بلندی ذات کی کھائی سے بہتر ہے
سمندر تیرا ساحل تیری گہرائی سے بہتر ہے
یہ میلا پیرہن کردار کی کائی سے بہتر ہے
بھلائی کے لئے اک جھوٹ سچائی سے بہتر ہے
مرے منصف سزا دے یا مجھے انصاف جلدی دے
ترا ہر فیصلہ برسوں میں سنوائی سے بہتر ہے
اگر منزل نہ مل پائے تو رستے میں ٹھہر جاؤ
سفر موقوف کرنا آبلہ پائی سے بہتر ہے
مرے ہر درد کو محسوس کرنا بانٹنا ہر غم
حقیقت یہ ہے وہ میرے سگے بھائی سے بہتر ہے
سکوں ملتا ہے دنیا بھر کے جھگڑوں سے یہاں آ کر
یہ دفتر کی عمارت گھر کی انگنائی سے بہتر ہے
سڑک پر یوں ہی آوارہ بھٹکنا اچھا لگتا ہے
یہاں جو شور ہے اندر کی تنہائی سے بہتر ہے
مری عمر رواں کے ساتھ یہ بھی بڑھتا جاتا ہے
مرا بیٹا مری آنکھوں کی بینائی سے بہتر ہے
کم از کم غیر رک کر خیریت تو پوچھ لیتے ہیں
سنا ہے اجنبیت اب شناسائی سے بہتر ہے
کیا ہے منتخب بیٹی نے جس کو تم بھی اپنا لو
زمانہ کہہ رہا ہے گھر کی رسوائی سے بہتر ہے
- کتاب : مرا انتظار کرنا (Pg. 39)
- Author : ڈاکٹر نسیم نکہت
- مطبع : بالمقابل ٹوریہ گنج اسپتال تلسی داس مارگ۔4 (2010)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.