خیالوں میں رکھ دل کے اندر چھپا
خیالوں میں رکھ دل کے اندر چھپا
دبی حسرتوں کا بونڈر چھپا
جو کہنا ہے کہہ دے مرے روبرو
کوئی بات دل میں نہ دلبر چھپا
کسی ڈر کے آگے کبھی ہار کر
محبت نہ کر کے اجاگر چھپا
دکھاوے کی مکھ پر ہنسی ہے مگر
تو اپنے غموں کا سمندر چھپا
بھروسے کا کچھ تو صلہ دے مجھے
پتہ منزلوں کا نہ رہبر چھپا
ملا ہے جو اس میں بسر کر بشر
شکایت نہ کر اپنے تیور چھپا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.