خزانا کون سا اس پار ہوگا
خزانا کون سا اس پار ہوگا
وہاں بھی ریت کا انبار ہوگا
یہ سارے شہر میں دہشت سی کیوں ہے
یقیناً کل کوئی تہوار ہوگا
بدل جائے گی اس بچے کی دنیا
جب اس کے سامنے اخبار ہوگا
اسے ناکامیاں خود ڈھونڈ لیں گی
یہاں جو صاحب کردار ہوگا
سمجھ جاتے ہیں دریا کے مسافر
جہاں میں ہوں وہاں منجدھار ہوگا
زمانے کو بدلنے کا ارادہ
کہا تو تھا تجھے بے کار ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.