خزانے بھی ملیں اس کے عوض تو ہم نہ بیچیں گے
خزانے بھی ملیں اس کے عوض تو ہم نہ بیچیں گے
ہمارا غم ہے مظلوموں کا غم یہ غم نہ بیچیں گے
کہستانوں سے پتھر کاٹ کر لائیں گے ہم لیکن
کسی ظالم کے ہاتھوں زخم کا مرہم نہ بیچیں گے
بلا سے دھول پھانکیں یا پرانے چیتھڑے پہنیں
مگر یارو متاع علم و دانش ہم نہ بیچیں گے
کسی دربار میں جا کر ادب اور فن کی صورت میں
تمہاری عنبریں زلفوں کے پیچ و خم نہ بیچیں گے
ہمارا انقلاب آئے گا جب تو کام آئے گا
ابھی اپنی تمنا کا اجالا ہم نہ بیچیں گے
گلستاں بیچ کر کھانا ہوس کاروں کا شیوہ ہے
چمن والو پپیہوں کا ترنم ہم نہ بیچیں گے
بھری محفل میں دوراںؔ آج ہم پھر عہد کرتے ہیں
جو ہے انسانیت کی آس وہ پرچم نہ بیچیں گے
- کتاب : Ababeel (Pg. 72)
- Author : Owais Ahmad Dauran
- مطبع : label litho press Ramna Road Patna-4 (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.