Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھیل دیکھا نہ کبھی کھیل دکھایا ہم نے

واحد نظیر

کھیل دیکھا نہ کبھی کھیل دکھایا ہم نے

واحد نظیر

MORE BYواحد نظیر

    کھیل دیکھا نہ کبھی کھیل دکھایا ہم نے

    خود کو ہونے نہ دیا جزو تماشہ ہم نے

    درمیاں حرف بھی آئے یہ گوارا نہ کیا

    لب پہ آنے نہ دیا حرف تمنا ہم نے

    اس حوالے سے بھی احسان ہے ان آنکھوں کا

    ورنہ کوزے میں نہ دیکھا کبھی دریا ہم نے

    جھریاں چہرے کی مانند زباں بول اٹھیں

    کرب تا عمر عبث اپنا چھپایا ہم نے

    پھر سے کرتی ہے زمیں اپنے سفر کا آغاز

    جب بھی فطرت کے تقاضوں کو نہ سمجھا ہم نے

    شہر کا شہر بغاوت پہ اتر آیا ہے

    قفل ہونٹوں پہ نہ بے وجہ لگایا ہم نے

    عکس آنکھوں میں لیے شام کی ویرانی کا

    اک دیا نام سے اس کے بھی جلایا ہم نے

    اہل منصب کے قصیدے میں زباں کیوں پڑتی

    دل میں پالی ہی نہیں خواہش دنیا ہم نے

    اب نظیرؔ اس میں ہو ہلچل کوئی امید نہیں

    بلدۂ جاں میں بہت شور مچایا ہم نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے