کھیل موجوں کا خطرناک سہی کیا میں اس کھیل سے ڈر جاؤں گا
کھیل موجوں کا خطرناک سہی کیا میں اس کھیل سے ڈر جاؤں گا
واقف رائے بریلوی
MORE BYواقف رائے بریلوی
کھیل موجوں کا خطرناک سہی کیا میں اس کھیل سے ڈر جاؤں گا
پھر کوئی لہر پکارے گی پھر میں دریا میں اتر جاؤں گا
خوبصورت ہیں یہ آنکھیں لیکن کیا میں آنکھوں میں ٹھہر جاؤں گا
خواب کی طرح سے دیکھا ہے تمہیں خواب کی طرح بکھر جاؤں گا
شکل بن جاؤں گا بادل میں کبھی پروا میں ابھر جاؤں گا
میں کسی یاد کا جھونکا بن کر تیرے آنگن سے گزر جاؤں گا
یہ محبت مجھے طاقت دے گی حوصلہ دے گی یہ ہمت دے گی
روشنی تیری نظر سے لے کر ہر اندھیرے سے گزر جاؤں گا
کوئی مقصد نہ کوئی مستقبل کوئی ساتھی نہ ہے کوئی منزل
تم کو جانا ہے جہاں تم جاؤ کیا بتاؤں میں کدھر جاؤں گا
کیوں نہیں مجھ کو بھی پیارا ہے وطن ہے مگر ساری زمیں اپنا چمن
کسی آنگن میں کھلا ہوں واقفؔ کسی دھرتی پہ بکھر جاؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.