Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھیل موجوں کا خطرناک سہی کیا میں اس کھیل سے ڈر جاؤں گا

واقف رائے بریلوی

کھیل موجوں کا خطرناک سہی کیا میں اس کھیل سے ڈر جاؤں گا

واقف رائے بریلوی

MORE BYواقف رائے بریلوی

    کھیل موجوں کا خطرناک سہی کیا میں اس کھیل سے ڈر جاؤں گا

    پھر کوئی لہر پکارے گی پھر میں دریا میں اتر جاؤں گا

    خوبصورت ہیں یہ آنکھیں لیکن کیا میں آنکھوں میں ٹھہر جاؤں گا

    خواب کی طرح سے دیکھا ہے تمہیں خواب کی طرح بکھر جاؤں گا

    شکل بن جاؤں گا بادل میں کبھی پروا میں ابھر جاؤں گا

    میں کسی یاد کا جھونکا بن کر تیرے آنگن سے گزر جاؤں گا

    یہ محبت مجھے طاقت دے گی حوصلہ دے گی یہ ہمت دے گی

    روشنی تیری نظر سے لے کر ہر اندھیرے سے گزر جاؤں گا

    کوئی مقصد نہ کوئی مستقبل کوئی ساتھی نہ ہے کوئی منزل

    تم کو جانا ہے جہاں تم جاؤ کیا بتاؤں میں کدھر جاؤں گا

    کیوں نہیں مجھ کو بھی پیارا ہے وطن ہے مگر ساری زمیں اپنا چمن

    کسی آنگن میں کھلا ہوں واقفؔ کسی دھرتی پہ بکھر جاؤں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے