Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھیل میں کچھ تو گڑبڑ تھی جو آدھے ہو کر ہارے لوگ

حمیدہ شاہین

کھیل میں کچھ تو گڑبڑ تھی جو آدھے ہو کر ہارے لوگ

حمیدہ شاہین

MORE BYحمیدہ شاہین

    کھیل میں کچھ تو گڑبڑ تھی جو آدھے ہو کر ہارے لوگ

    آدھے لوگ نری مٹی تھے آدھے چاند ستارے لوگ

    اس ترتیب میں کوئی جانی بوجھی بے ترتیبی تھی

    آدھے ایک کنارے پر تھے آدھے ایک کنارے لوگ

    اس کے نظم و ضبط سے باہر ہونا کیسے ممکن تھا

    آدھے اس نے ساتھ ملائے آدھے اس نے مارے لوگ

    آج ہماری ہار سمجھ میں آنے والی بات نہیں

    اس کے پورے لشکر میں تھے آدھے آج ہمارے لوگ

    کس کے ساتھ ہماری یک جانی کا منظر بن پاتا

    آدھے جان کے دشمن تھے اور آدھے جان سے پیارے لوگ

    ان پر خواب ہوا اور پانی کی تبدیلی لازم ہے

    آدھے پھیکے بے رس ہو گئے آدھے زہر تمہارے لوگ

    آدھی رات ہوئی تو غم نے چپکے سے در کھول دئے

    آدھوں نے تو آنکھ نہ کھولی آدھے آج گزارے لوگ

    آدھوں آدھ کٹی یکجائی پھر دوجوں نے بیچوں بیچ

    آدھے پاؤں کے نیچے رکھے آدھے سر سے وارے لوگ

    ایسا بند و بست ہمارے حق میں کیسا رہنا تھا

    ہلکے ہلکے چن کر اس نے آدھے پار اتارے لوگ

    کچھ لوگوں پر شیشے کے اس جانب ہونا واجب تھا

    دھار پہ چلتے چلتے ہو گئے آدھے آدھے سارے لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے