Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھیل تماشے میں ایسے منظر بھی ہوتے ہیں

کامران نفیس

کھیل تماشے میں ایسے منظر بھی ہوتے ہیں

کامران نفیس

MORE BYکامران نفیس

    کھیل تماشے میں ایسے منظر بھی ہوتے ہیں

    گرتی ہے دستار تو اس میں سر بھی ہوتے ہیں

    شہر اجاڑیں کھیل رچا کے کٹھ پتلی کے ساتھ

    لشکر کے سالار تماشا گر بھی ہوتے ہیں

    دیواروں کے باسی کیا جانیں گھر کا مطلب

    گھر کہلاتا ہے جب بام و در بھی ہوتے ہیں

    پلٹ کے بھی آ جاتی ہیں اکثر یہ دھیان رہے

    باتوں میں الفاظ نہیں پتھر بھی ہوتے ہیں

    بعض اوقات تو عشق بھی پہلا کام نہیں رہتا

    بعض اوقات مسائل کچھ دیگر بھی ہوتے ہیں

    آج کرید کے دیکھوں گا یادوں کی ٹھنڈی راکھ

    چند دہکتے لمحے تو اندر بھی ہوتے ہیں

    بکھری بکھری سوچوں میں کچھ گرد اڑاتے پل

    لامتناہی سے غم کا محور بھی ہوتے ہیں

    جل اٹھے یہ خس خانہ تو آنکھوں سے چھلکیں

    دل میں ایسے برفیلے پیکر بھی ہوتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے