Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھیلوں گا پھر کبھی کوئی داؤ وصال پر

جانی لکھنوی

کھیلوں گا پھر کبھی کوئی داؤ وصال پر

جانی لکھنوی

MORE BYجانی لکھنوی

    کھیلوں گا پھر کبھی کوئی داؤ وصال پر

    فی الحال منحصر ہوں میں اپنے ملال پر

    صورت نہیں عروج کی سب کچھ طلسم ہے

    دنیا کی نیو رکھی گئی ہے زوال پر

    دیکھا ہے جب سے اس نے نتیجہ اڑان کا

    خود ہی کتر دئے ہیں پرندے نے بال پر

    ٹھوکر پہ رکھ نہ دے ترے سکوں کو بادشاہ

    درویش آ رہا ہے اب اپنے کمال پر

    اک ٹک نہ دیکھیے کہ اسے ٹوٹنا بھی ہے

    رہ رہ کے ڈالا کیجے نگاہیں سفال پر

    وحشت کی کشتیوں پہ ہیں جانیؔ سوار اور

    آمادہ ہو رہی ہیں یہ لہریں اچھال پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے