کھڑکی سے مہتاب نہ دیکھو
ایسے بھی تم خواب نہ دیکھو
ڈوب رہے سورج میں یارو
دن کی آب و تاب نہ دیکھو
ہرجائی ہیں لوگ یہاں کے
اس بستی کے خواب نہ دیکھو
اندر سے ہم ٹوٹ رہے ہیں
باہر کے اسباب نہ دیکھو
فن دیکھو بس ملاحوں کا
دریا کے سیلاب نہ دیکھو
سچے سپنے دو آنکھوں کو
جھوٹے ہوں وہ خواب نہ دیکھو
دیوانہ ہوں دیوانہ میں
تم میرے آداب نہ دیکھو
غم میں بھی ہم خوش رہتے ہیں
غم سہنے کی تاب نہ دیکھو
دیکھو اپنے عیب ظفرؔ جی
کیسے ہیں احباب نہ دیکھو
- کتاب : Nawa-e-harf-e-khamoosh (Pg. 359)
- Author : Zafar Kaleem
- مطبع : Zafar Kaleem (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.