کھڑکیاں کھولیں کہ دیکھیں رونقیں اس پار کی
کھڑکیاں کھولیں کہ دیکھیں رونقیں اس پار کی
روشنی آنے لگی گھر میں مگر بازار کی
اک تسلسل ہے جو کانوں سے جدا ہوتا نہیں
گونجتی رہتی ہوں جیسے سسکیاں بیمار کی
آنکھ میں چبھنے لگے ہیں تیرگی کے خال و خد
آپ نے جنگل میں آ کے روشنی بے کار کی
رات بھر پلکوں پہ میری اک دھواں روشن رہا
رات بھر تکتی رہی مجھ کو نظر دیوار کی
تتلیوں میں رنگ بھی بھرنے نہیں دیتی ہمیں
ذہن میں بیٹھی ہوئی صورت کسی بیزار کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.