Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھینچ کر تلوار جب ترک ستم گر رہ گیا

انوری جہاں بیگم حجاب

کھینچ کر تلوار جب ترک ستم گر رہ گیا

انوری جہاں بیگم حجاب

MORE BYانوری جہاں بیگم حجاب

    کھینچ کر تلوار جب ترک ستم گر رہ گیا

    ہائے رے شوق شہادت میں تڑپ کر رہ گیا

    ملتے ملتے رہ گئی آنکھ اس کی چشم مست سے

    ہوتے ہوتے لب بہ لب ساغر سے ساغر رہ گیا

    آپ ہی سے بے خبر کوئی رہا وعدہ کی شب

    کیا خبر کس کی بغل میں کب وہ دلبر رہ گیا

    لے لیا میں نے کنارہ شوق میں یوں دفعتاً

    شوخیاں بھولا وہ خلوت میں جھجک کر رہ گیا

    تجھ سے قاتل کہہ دیا تھا دل کا یہ ارمان ہے

    دیکھ لے آخر مرے سینہ میں خنجر رہ گیا

    مدتوں سے سینۂ بسمل ہے جس قاتل کا گھر

    کیا ہوا دل میں اگر آج اس کا خنجر رہ گیا

    چل دیئے ہوش و خرد تو میکشوں کے چل دیئے

    رہ گیا ہاں میکدے میں دور ساغر رہ گیا

    سخت خجلت ہوگی دیکھ اے شوق عریانی مجھے

    آج اگر اک تار بھی باقی بدن پر رہ گیا

    کون کہتا ہے مکان غیر پر تم کیوں رہ گئے

    عرض تو یہ ہے کہ رستے میں مرا گھر رہ گیا

    پارسائی شیخ صاحب کی دھری رہ جائے گی

    دست ساقی میں اگر دم بھر بھی ساغر رہ گیا

    جس کے آنے کی خوشی میں کل سے وارفتہ تھے تم

    آج بھی آتے ہی آتے وہ ستم گر رہ گیا

    مأخذ :
    • کتاب : Pathan Shayraat ka Tazkira (Pg. 119)
    • Author : Khan Mohammad Atif
    • مطبع : Khan Mohammad Atif (1983)
    • اشاعت : 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے