Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھینچ لائی ہے یہاں لذت آزار مجھے

ظفر اقبال

کھینچ لائی ہے یہاں لذت آزار مجھے

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    کھینچ لائی ہے یہاں لذت آزار مجھے

    جہاں پانی نہ ملے آج وہاں مار مجھے

    دھوپ ظالم ہی سہی جسم توانا ہے ابھی

    یاد آئے گا کبھی سایۂ اشجار مجھے

    سال ہا سال سے خاموش تھے گہرے پانی

    اب نظر آئے ہیں آواز کے آثار مجھے

    باغ کی قبر پہ روتے ہوئے دیکھا تھا جسے

    نظر آیا وہی سایہ سر دیوار مجھے

    گر کے صد پارہ ہوا ابر میں اٹکا ہوا چاند

    سر پہ چادر سی نظر آئی شب تار مجھے

    سانس میں تھا کسی جلتے ہوئے جنگل کا دھواں

    سیر گلزار دکھاتے رہے بے کار مجھے

    رات کے دشت میں ٹوٹی تھی ہوا کی زنجیر

    صبح محسوس ہوئی ریت کی جھنکار مجھے

    وہی جامہ کہ مرے تن پہ نہ ٹھیک آتا تھا

    وہی انعام ملا عاقبت کار مجھے

    جب سے دیکھا ہے ظفرؔ خواب شبستان خیال

    بستر خاک پہ سونا ہوا دشوار مجھے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    کھینچ لائی ہے یہاں لذت آزار مجھے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے