کھینچ لایا تجھے احساس تحفظ مجھ تک (ردیف .. ا)
کھینچ لایا تجھے احساس تحفظ مجھ تک (ردیف .. ا)
امیتا پرسو رام میتا
MORE BYامیتا پرسو رام میتا
کھینچ لایا تجھے احساس تحفظ مجھ تک
ہم سفر ہونے کا تیرا بھی ارادہ کب تھا
درگزر کرتی رہی تیری خطائیں برسوں
میرے جذبات و خیالات تو سمجھا کب تھا
موج در موج بھنور کھینچ رہا تھا مجھ کو
میری کشتی کے لیے کوئی کنارہ کب تھا
ظاہراً ساتھ وہ میرے تھا مگر آنکھوں سے
بد گمانی کے نقابوں کو اتارا کب تھا
تجھ کو معلوم نہیں اپنی وفاؤں کے عوض
جان جاں میں نے جو چاہا تھا زیادہ کب تھا
دو کناروں کو ملایا تھا فقط لہروں نے
ہم اگر اس کے نہ تھے وہ بھی ہمارا کب تھا
اس نے میری ہی رفاقت کو بنایا ملزم
میں اگر بھیڑ میں تھی وہ بھی اکیلا کب تھا
وہ ترا عہد وفا یاد ہے اب تک میتاؔ
بھول بیٹھی ہوں محبت کا زمانہ کب تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.