کھینچتا ہے کون آخر دائرے در دائرے
کھینچتا ہے کون آخر دائرے در دائرے
دائرے ہی دائرے ہیں دائروں پر دائرے
پانیوں کی کوکھ سے بھی پھوٹتا ہے دائرہ
دیر تک پھر گھومتے رہتے ہیں اکثر دائرے
اس کتاب زیست کے بھی آخری صفحے تلک
کھینچ ڈالے قوس نے بھی زندگی پر دائرے
جانے کیا کیا گھومتا ہے گرد کی آغوش میں
جھانکتے ہیں آسمانوں سے سراسر دائرے
دائروں کے بیچ میں ہے ایک اور دائرہ
نیو کلس اک مرکزہ ہے مرکزے پر دائرے
آنکھ میں بھی دائرہ ہے دائرے میں دائرہ
زندگانی دیکھتی ہے کیا برابر دائرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.