کھل اٹھے سکھ کے پھول چاروں طرف
کھل اٹھے سکھ کے پھول چاروں طرف
آئے جب جب رسول چاروں طرف
پھر محبت نے بانہیں پھیلائیں
پھر رہے تھے ملول چاروں طرف
ماں کی آہیں ضرور لگتی ہیں
آہ بنت رسول چاروں طرف
ایک کن کی صدا کی مار ہیں سب
ہوگا حق کا نزول چاروں طرف
ہم بگولوں کی نذر ہو گئے تھے
اور اڑتی تھی دھول چاروں طرف
میں نے پھولوں کے خواب دیکھے تھے
کیوں اگ آئے ببول چاروں طرف
اس نظر کے جواب میں گونجی
اک صدائے قبول چاروں طرف
جانے والوں نے عہد توڑ دئے
بن گئے تھے اصول چاروں طرف
ادب آداب کھو گئے ہیں کہیں
بن رہے ہیں سکول چاروں طرف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.