Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خلاف گردش معمول ہونا چاہتا ہوں

فرحت احساس

خلاف گردش معمول ہونا چاہتا ہوں

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    خلاف گردش معمول ہونا چاہتا ہوں

    مدد کر شہر نا مقبول ہونا چاہتا ہوں

    چلو اپنی طرف سے بند کر لو میری آنکھیں

    میں اپنے آپ میں مشغول ہونا چاہتا ہوں

    ترے قدموں پہ رکھ دی دیکھ یہ دستار میں نے

    کہ اپنے آپ سے معزول ہونا چاہتا ہوں

    میں رہنا چاہتا ہوں تیرے دامن سے لپٹ کر

    سو تیرے راستے کی دھول ہونا چاہتا ہوں

    صدائے لمس لب دے بھی کہ میں غنچہ سخن کا

    بہت دن ہو گئے اب پھول ہونا چاہتا ہوں

    توجہ ہوں مگر مرکوز دنیا پر ہوں کب سے

    اب آپ اپنی طرف مبذول ہونا چاہتا ہوں

    بدن کے ہاتھ کا لکھا ہوا ہوں عشق نامہ

    اور اپنی روح کو موصول ہونا چاہتا ہوں

    مجھے گھر بھی چلانا ہے اب اپنا فرحتؔ احساس

    تو کچھ دن کے لیے معقول ہونا چاہتا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 73)
    • Author : فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے