Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھلونوں کی دکاں پر درد کا شہکار لایا ہوں

صادق نقوی

کھلونوں کی دکاں پر درد کا شہکار لایا ہوں

صادق نقوی

MORE BYصادق نقوی

    کھلونوں کی دکاں پر درد کا شہکار لایا ہوں

    یہ کچھ آنسو ہیں جن کو بیچنے بازار آیا ہوں

    نگاہوں سے برستے سرد شعلوں کی کہانی کو

    غزل کا روپ دے کر آپ کی محفل میں لایا ہوں

    تصور کے افق پر جگمگاتے چاند تاروں کو

    اندھیری بستیوں کے نام اک پیغام لایا ہوں

    سناؤں تو یہ ڈر ہے آپ پر بار گراں ہوگا

    وہ اک سادہ سا افسانہ جسے آنکھوں میں پایا ہوں

    ذرا نظریں اٹھا کر مسکرا کر دیکھ تو لیجے

    بڑی امید لے کر آپ کی محفل میں آیا ہوں

    غم و درد و الم کے تیز طوفانوں کی گودی میں

    جو صدیوں سے رہا ہے میں اسی ہستی کا سایا ہوں

    جسے دنیا نے بڑھ کر زندگی کا نام دے ڈالا

    اسی بے ربط سی خواہش کا صادقؔ میں ستایا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے