Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھلنے لگے ہیں پھول اور پتے ہرے ہوئے

حسن رضوی

کھلنے لگے ہیں پھول اور پتے ہرے ہوئے

حسن رضوی

MORE BYحسن رضوی

    کھلنے لگے ہیں پھول اور پتے ہرے ہوئے

    لگتے ہیں پیڑ سارے کے سارے بھرے ہوئے

    سورج نے آنکھ کھول کے دیکھا زمین کو

    سائے اندھیری رات کے جھٹ سے ہرے ہوئے

    مل کر کریں وہ کام جو پہلے کئے گئے!

    عرصہ ہوا ہے کام بھی ایسے کرے ہوئے

    کیسی عجیب رت ہے پرندے گھروں سے اب

    نکلے نہیں ہیں خوف کے مارے ڈرے ہوئے

    آتا ہے روز خواب میں وہ پیکر جمال

    آنکھوں کی گاگروں کو حیا سے بھرے ہوئے

    پھر سے کسی پہ ظلم کسی نے کیا ہے آج

    دیکھے ہیں گھونسلوں میں پرندے مرے ہوئے

    مشعل لئے ہوئے کوئی آئے گا اب حسنؔ

    بیٹھے ہیں کب سے طاق میں آنکھیں دھرے ہوئے

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 163)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے