Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خلقت شہر کہاں یار مجھے دیکھتی ہے

ازور شیرازی

خلقت شہر کہاں یار مجھے دیکھتی ہے

ازور شیرازی

MORE BYازور شیرازی

    خلقت شہر کہاں یار مجھے دیکھتی ہے

    بس تری آنکھ لگاتار مجھے دیکھتی ہے

    میں نے ہی گوشہ نشینی کو نہ چھوڑا ورنہ

    آج بھی رونق بازار مجھے دیکھتی ہے

    تیرا مقصود ہے اعلان معافی تو پھر

    کیوں ترے ہاتھ کی تلوار مجھے دیکھتی ہے

    ویسے تو فائدہ کوئی نہیں شب خیزی کا

    صبح ہوتے ہوئے بیدار مجھے دیکھتی ہے

    حالت وصل کے بعد ایسا لگا تھا مجھ کو

    زندگی تیری طرح یار مجھے دیکھتی ہے

    جب میں اس شخص کے ہر ظلم پہ خاموش رہوں

    چونک کر طاقت گفتار مجھے دیکھتی ہے

    ہجر کے آخری زنداں میں مقید ہوں جہاں

    در نہیں دیکھتا دیوار مجھے دیکھتی ہے

    ہاتھ بڑھ جائے اگر لقمۂ تر کی جانب

    نسبت حیدر کرار مجھے دیکھتی ہے

    اپنی محرومی کسی طرح چھپا سکتا نہیں

    ایسے وہ شاخ ثمر دار مجھے دیکھتی ہے

    ایک اس شخص نے جاتے نہیں دیکھا مجھ کو

    ورنہ دنیا تو کئی بار مجھے دیکھتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے