Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خرد کے راستے میں ایک موڑ ایسا بھی آیا تھا

اشرف رفیع

خرد کے راستے میں ایک موڑ ایسا بھی آیا تھا

اشرف رفیع

MORE BYاشرف رفیع

    خرد کے راستے میں ایک موڑ ایسا بھی آیا تھا

    جہاں ہر آدمی انساں نہ تھا انساں کا سایہ تھا

    مصیبت نے ہمیں ایک آئنہ خانہ دکھایا تھا

    کہ جس میں مخلصوں کا ایک اک چہرہ پرایا تھا

    مٹائی تھی جنہوں نے لعنت دار و رسن پہلے

    انہی کو یار لوگوں نے صلیبوں پر چڑھایا تھا

    زمانہ کپکپاتا تھا تمہاری سرد مہری سے

    دلوں کو تاپنے سورج غموں کی دھوپ لایا تھا

    وہ دیوار شکستہ آج تک پھرتی ہے آنکھوں میں

    کہ جس کو تھام کر ہم نے بھی اک احساں اٹھایا تھا

    کسی نے بھی نہ دیکھا جل رہا تھا آشیاں کس کا

    دھواں کچھ اس قدر گلشن کے ایوانوں پہ چھایا تھا

    کئی پیاسے تلاش آب میں صحرا میں آئے تھے

    وہی منظر دوبارہ ذہن کے خوابوں میں آیا تھا

    ازل سے بے صدا تھا بند تھا جو ساز ہستی میں

    تمہیں بھی یاد ہوگا ہم نے وہ نغمہ سنایا تھا

    غم آخر غم ہے اشرفؔ بے نیام چارہ سازی ہے

    تبسم کا بھی لوگوں نے سنا ہے زہر کھایا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے