خرد کی دھند میں عکس رخ سحر تو ملا
خرد کی دھند میں عکس رخ سحر تو ملا
جنون شوق تجھے کوئی ہم سفر تو ملا
جلا گیا ہے کوئی ریت پر لہو سے چراغ
رہ جنوں میں کوئی نقش معتبر تو ملا
تمہارے شہر میں سوتا ہوں پاؤں پھیلا کر
کوئی مکاں نہ ملا سایۂ شجر تو ملا
کسی سے دل کہاں ملتا ہے اس زمانے میں
خلوص لاکھ تصنع سہی نظر تو ملا
غم حیات کے گیسو سنور ہی جائیں گے
نگار شام کو آئینۂ سحر تو ملا
ہنر خرید کے لائیں گے بے ہنر کتنے
ہمارے شہر کو اک صاحب ہنر تو ملا
اتار لایا بلندی سے اس کو اے حامیؔ
وہ آسمان کا تارا زمین پر تو ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.