خرد کو گمشدۂ کو بہ کو سمجھتے ہیں
خرد کو گمشدۂ کو بہ کو سمجھتے ہیں
ہم اہل عشق تجھے روبرو سمجھتے ہیں
ترے خیال کی خوشبو ترے جمال کا رنگ
ہر اک کو تکملۂ رنگ و بو سمجھتے ہیں
کوئی مقام کوئی مرحلہ نظر میں نہیں
کہاں ہے قافلۂ آرزو سمجھتے ہیں
بتان شہر کو یہ اعتراف ہو کہ نہ ہو
زبان عشق کی سب گفتگو سمجھتے ہیں
ہزار فتنہ در آغوش ہے سکوں تیرا
تجھے ہم اے دل آشفتہ خو سمجھتے ہیں
ہزار منزل نو یک فراغ گمشدگی
مآل حوصلۂ جستجو سمجھتے ہیں
فقیہ شہر سے کیا پوچھئے روشؔ کہ جناب
زبان شیشہ و جام و سبو سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.