Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خرد سے ایسے الجھے ہیں کہ سلجھائے نہیں جاتے

ادیب سہارنپوری

خرد سے ایسے الجھے ہیں کہ سلجھائے نہیں جاتے

ادیب سہارنپوری

MORE BYادیب سہارنپوری

    خرد سے ایسے الجھے ہیں کہ سلجھائے نہیں جاتے

    جہاں میں ہم سے دیوانے کہیں پائے نہیں جاتے

    ہمارا اور گلوں کا رنگ وحشت ایک جیسا ہے

    نکل جاتے ہیں یوں دامن کہ سلوائے نہیں جاتے

    بغیر ان کے بسا اوقات یہ محسوس ہوتا ہے

    کہ جیسے ہم دو عالم میں کہیں پائے نہیں جاتے

    سکوں کی جستجو آسودگی کی آرزؤں نے

    قدم ایسے نکالے ہیں کہ ٹھہرائے نہیں جاتے

    تری مخمور آنکھوں میں ترے گل رنگ ہونٹوں پر

    ہزاروں گیت ایسے بھی ہیں جو گائے نہیں جاتے

    خوشی کی چھاؤں میں بیٹھے غموں کی دھوپ بھی جھیلی

    خیالوں سے تری دیوار کے سائے نہیں جاتے

    ہماری تشنگی کی شرم رکھ لے ساقئ محفل

    بھری محفل میں ہم سے ہاتھ پھیلائے نہیں جاتے

    چلو خود ہی ادیبؔ اس بزم میں تم بھی کہ پروانے

    حضور شمع خود جاتے ہیں بلوائے نہیں جاتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے