Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خزاں کے خوف سے کلیوں کو لرزاں دیکھ لیتا ہوں

عبدالصمد قیصر

خزاں کے خوف سے کلیوں کو لرزاں دیکھ لیتا ہوں

عبدالصمد قیصر

MORE BYعبدالصمد قیصر

    خزاں کے خوف سے کلیوں کو لرزاں دیکھ لیتا ہوں

    ہجوم رنگ و بو میں غم کے طوفاں دیکھ لیتا ہوں

    بھلا بیٹھا ہوں یاد تلخ ایام گزشتہ کی

    مگر اب بھی کبھی خواب پریشاں دیکھ لیتا ہوں

    تڑپ اٹھتا ہوں غم سے سینہ چاکان گلستاں کے

    گلوں کو دیکھ کر اپنا گریباں دیکھ لیتا ہوں

    گلوں کی سینہ چاکی بلبلوں کا درد بیتابی

    میں ہر پردے میں تیرے جور پنہاں دیکھ لیتا ہوں

    در مے خانہ وا ہوتا ہے واعظ میں ابھی آیا

    ذرا پی لوں تو بحث کفر و ایماں دیکھ لیتا ہوں

    جو غرقابی مقدر ہے تو ارماں ہی نکل جائے

    ذرا ہٹ ناخدا میں زور طوفاں دیکھ لیتا ہوں

    مری خودداریاں جینے نہیں دیتیں مجھے قیصرؔ

    مگر بندہ ہوں اس کا جس کو انساں دیکھ لیتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے