خزاں خزاں تھا جو موسم گلاب کیا ہوتا
خزاں خزاں تھا جو موسم گلاب کیا ہوتا
اس ایک شخص کا میں انتخاب کیا ہوتا
جو حرف حرف ہوا اور تیرے آگے ہوا
بھلا وہ شخص خود اپنی کتاب کیا ہوتا
میں اس کے چہرے کے سب رنگ گر چرا لیتا
تو اس گنہ سے زیادہ ثواب کیا ہوتا
جو ہجر رنگ ہی گزرے تمہاری قربت میں
عجیب لمحے تھے ان کا حساب کیا ہوتا
سفر کے پہلے صفحے پر تمہاری آنکھوں کے
علاوہ اور کوئی انتساب کیا ہوتا
وہ روشنی کا امیں تھا میں تیرگی کا سفیر
پھر اس سفر میں بھلا ہم رکاب کیا ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.