Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خزاں کی بات نہ ذکر بہار کرتے ہیں

رشک خلیلی

خزاں کی بات نہ ذکر بہار کرتے ہیں

رشک خلیلی

MORE BYرشک خلیلی

    خزاں کی بات نہ ذکر بہار کرتے ہیں

    تو لوگ کیسے غموں کا شمار کرتے ہیں

    یہ اہل شہر جسے خاکسار کرتے ہیں

    بگولہ کہہ کے اسے بے وقار کرتے ہیں

    ابھی ہمیں کسی منزل کی جستجو ہی نہیں

    سفر برائے سفر اختیار کرتے ہیں

    یہ کس کے وصل کی خوشبو ہے رہ گزاروں میں

    کہ لوگ شام و سحر انتظار کرتے ہیں

    اگرچہ بار سماعت ہیں شب کے سناٹے

    کوئی سنے تو اسے ہوشیار کرتے ہیں

    کچھ اور شمعیں جلانا پڑیں گی محفل میں

    ابھی اندھیرے اجالوں پہ وار کرتے ہیں

    ہمیں بھی رشکؔ دعاؤں سے مدعا مل جائے

    یہی دعا ہے جو ہم بار بار کرتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 478)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے