Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خزاں کی رت میں گلاب لہجہ بنا کے رکھنا کمال یہ ہے

مبارک صدیقی

خزاں کی رت میں گلاب لہجہ بنا کے رکھنا کمال یہ ہے

مبارک صدیقی

MORE BYمبارک صدیقی

    خزاں کی رت میں گلاب لہجہ بنا کے رکھنا کمال یہ ہے

    ہوا کی زد پہ دیا جلانا جلا کے رکھنا کمال یہ ہے

    ذرا سی لغزش پہ توڑ دیتے ہیں سب تعلق زمانے والے

    سو ایسے ویسوں سے بھی تعلق بنا کے رکھنا کمال یہ ہے

    کسی کو دینا یہ مشورہ کہ وہ دکھ بچھڑنے کا بھول جائے

    اور ایسے لمحے میں اپنے آنسو چھپا کے رکھنا کمال یہ ہے

    خیال اپنا مزاج اپنا پسند اپنی کمال کیا ہے

    جو یار چاہے وہ حال اپنا بنا کے رکھنا کمال یہ ہے

    کسی کی رہ سے خدا کی خاطر اٹھا کے کانٹے ہٹا کے پتھر

    پھر اس کے آگے نگاہ اپنی جھکا کے رکھنا کمال یہ ہے

    وہ جس کو دیکھے تو دکھ کا لشکر بھی لڑکھڑائے شکست کھائے

    لبوں پہ اپنے وہ مسکراہٹ سجا کے رکھنا کمال یہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے