خزاں میں بھی بہار جاوداں معلوم ہوتی ہے
خزاں میں بھی بہار جاوداں معلوم ہوتی ہے
کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر
MORE BYکنور مہیندر سنگھ بیدی سحر
خزاں میں بھی بہار جاوداں معلوم ہوتی ہے
جوانی ہو تو پھر ہر شے جواں معلوم ہوتی ہے
یہاں معلوم ہوتی ہے وہاں معلوم ہوتی ہے
خلش دل کی کہاں ہے اور کہاں معلوم ہوتی ہے
جفا ان کی وفا میری وفا میری جفا ان کی
محبت داستاں در داستاں معلوم ہوتی ہے
اسیران قفس ہیں ہم سے پوچھو قدر آزادی
کہ اب بجلی بھی شاخ آشیاں معلوم ہوتی ہے
یہ مانا عشق میں صبر و سکوں سے کچھ نہیں حاصل
مگر آہ و فغاں بھی رائیگاں معلوم ہوتی ہے
پیام عشق دیتے ہیں وہ جب نظروں ہی نظروں میں
وہ اک ساعت حیات جاوداں معلوم ہوتی ہے
لطافت عشق کی ہے مانع نظارۂ صورت
محبت خود حجاب درمیاں معلوم ہوتی ہے
بڑی مشکل سے سمجھے ہیں شہید عشق کا منصب
سحرؔ اب زندگی بار گراں معلوم ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.