خزاں میں بھی مایوس کب یہ شجر ہے
بھروسہ اسے اپنی ہر شاخ پر ہے
رکھے بیچ لاشوں کے بھی خود کو زندہ
انوکھا یہ اک زندگی کا ہنر ہے
جو ہیں سوچتے ڈوب جاتا ہے سورج
بتا دوں بہت تنگ ان کی نظر ہے
پہنچنا ہے اس پار لڑ کر اسی سے
چہیتی سمندر کی جو یہ لہر ہے
دکھانا نہ ہر ایک جلوہ ابھی سے
کہ اس جشن کا دور تو رات بھر ہے
تجارت میں پتھر کی مت بھولنا یہ
تمہارا خود اپنا بھی شیشے کا گھر ہے
اجالے تو ہیں پر ہے تجھ میں تپش بھی
بتا کیا تو جلتی ہوئی دوپہر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.