خزاں ملے کہ ہمیں موسم بہار ملے
خزاں ملے کہ ہمیں موسم بہار ملے
یہاں وہ دل ہی نہیں ہے جسے قرار ملے
تمام عمر عبادت کی نذر کر ڈالوں
بس ایک بار طبیعت پہ اختیار ملے
ہمیں کو ترک طلب راس آ گئی ورنہ
ترے کرم کے اشارے تو بے شمار ملے
سدا رہے ہیں مقدر کے اختیار میں ہم
کبھی ہمیں بھی مقدر پہ اختیار ملے
تمام لوگ سمجھتے تھے تم نہ آؤ گے
تمام لوگ مگر محو انتظار ملے
رہے کسی کی نگاہوں میں غیر ہی عشرتؔ
ہم ایک بار ملے یا ہزار بار ملے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.