خزاں رسیدہ چمن میں بہار رکھ دینا
خزاں رسیدہ چمن میں بہار رکھ دینا
کوئی چراغ سر رہ گزار رکھ دینا
میں دل فسردہ سہی دل دکھا نہیں سکتا
ہمارے رشتوں میں تم اعتبار رکھ دینا
یہ دل فریب نظارے یہ دل نشیں چہرے
غریب آنکھوں میں اپنا دیار رکھ دینا
مرا وجود اگر بوجھ لگنے لگ جائے
تو درمیان میں تم اپنا پیار رکھ دینا
جو مانگ کر نہ ملے حق تو چھین لے بڑھ کر
اٹھا کے طاق پہ اپنے شعار رکھ دینا
ہمارے عہد کے بچے ذہین ہیں پھر بھی
تم اپنے حصے کا کچھ ان پہ بار رکھ دینا
جہاں کی ریت وجاہتؔ یہی تو دیکھی ہے
وفا کی راہ میں کانٹے ہزار رکھ دینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.